بسم اللہ الرحمن الرحیم

حسنی آج تم مصر سےنکل جاؤ کہ تم مردود ہو

یہاں (مصر) سے نکل جاؤ اے بد ترین

یہاں سے نکل جاؤ! تم اور تمہارے شیخ شیطان مردود پر تا قیامت لعنت ہو

یہاں سے نکل جاؤ اے فرعونوں میں سےگھٹیا ترین

یہاں سے نکل جاؤ تم اور تمہارے پیادے ذلیل و خوار ہو کر

یہاں سے نکل جاؤ تا کہ اپنے استاد اوررہنما کے ساتھ اپنے انجام کے طور پر اللہ کا یہ وعدہ پا لو: [میں جہنم کو تم سب سے بھر دوں گا]

یہاں سے نکل جاؤ کہ تم اللہ کی رحمت سےمایوس ہو!

یہاں سے نکل جاؤ کہ اب اللہ نے تمہاری اصلیت کھول دی ہے اور تمہارے رازفاش کر دیئے ہیں!

یہاں سے نکل جاؤاپنے لئے زمین میں کوئی سوراخ تلاش کرتے ہوئے یا پھر اپنے شاگرد، موسی والے فرعون، تک راستہ ڈھونڈھتے ہوئے جسے تم نے اپنے (عظیم تر) جرائم سے کمتر فرعون بنا ڈالا ہے!

یہاں سے نکل جاؤکہ کنانۃ اللہ (زمین پراللہ کا ترکش: مصرکےلئےاستعمال ہونے والا ایک لقب) اس چیز سے پاکیزہ تر ہے کہ تمہارے ملبے سے نجاست آلود ہو!

یہاں سے نکل جاؤکہ اب تم پر اللہ کا یہ کہنا پورا ہو گیا ہے کہ: [اور ہمارا عذاب مجرموں کے گروہ سے واپس نہیں کیا جاتا]

یہاں سے نکل جاؤکہ آج تمہارے بارے میں امت کی مرادیں پوری ہو گئی ہیں!

اور اے مصر!
یہ اللہ کے ساتھ صداقت کا دن ہے، اے مصر اب تہمارے پاس اللہ کے سامنے اور تمام لوگوں کے سامنےاور تاریخ کے سامنے پیش کرنے کے لئے کوئی عذر باقی نہیں بچے گا اگراس مجرم کےچیلے چانٹے اور اس کی حکومت تمہارے ان پاکباز بیٹوں کے ہاتھ تک پہنچ جائیں جواللہ کے فضل اور رضا کی تلاش میں نکلے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کے مددگار ہیں، وہ نکلے ہیں اور آج وہ روئےزمین پر پاکباز ترین ہیں – جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں – ان سب نے اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھی ہیں اور تمہیں اور پوری امت کو صہیونیوں کے آلہ کاروں اور مجرموں کے چیلوں چانٹوں سے جان خلاصی دلانے کے آرزو مند ہیں!

اے مصر، طبرانی نے ایک قوی سند کے یہ روایت بیان کی ہے کہ ثوبان (رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:"استقيموا لقريش ما استقاموا لكم فإذا لم تفعلوا فضعوا سيوفكم على عواتقكم – أكتافكم – فأبيدوا خضراءهم، فإن لم تفعلوا فكونوا حينئذ زارعين أشقياء تأكلون من كد أيديكم [قریش کے ساتھ سیدھا چلو جب تک وہ تمہارے ساتھ سیدھا چلیں، اور اگر وہ سیدھا نہ چلیں تو اپنی تلواریں اپنے کندھوں پر ڈال لواور ان کو ویران کر دو، اور اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو پھر تم خستہ حال کاشتکار بن کر رہ جاؤ گے اور بس اپنے ہاتھوں سے جو کاشت کرو گے وہ کھا لو گے۔]

اگر قریش کے ظلم کرنے کی صورت میں ان کے بارے میں یہ حکم ہے، جبکہ ہم جانتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد روئے زمین پرلوگوں میں افضل ترین ہیں، تو پھر آج فراعین میں سے ان گھٹیا ترین فرعونوں کے بارے میں کیا معاملہ ہو گا جنہوں نے ہمیں اس خستہ حالت تک بھی نہیں چھوڑا (اپنے ہاتھوں کا کاشت کیا ہوا کھانے کے قابل) یہاں تک کہ ہمارے ہاتھوں کی پیداوار سے بھی ہمیں محروم کر دیا ہے۔

اے مصر! حسنی قصاب اور اس کی حکومت نے تمہارےجگر گوشوں کو مایوس کیا ہے اور فلسطین میں، جزائر میں، سوڈان میں اور ہر جگہ تمہارے شرف کے ساتھ غداری کی ہے۔

اے مصر! خبرداراپنے بیٹوں کو آج ہر گز مایوس مت کرنا اور انشاء اللہ تم ایسا نہیں کرو گی کہ تم کنانۃ (ترکش) ہو، مگر جلدی کرو اور تاخیر مت کرو، اے کنانۃ اللہ اپنے بیٹوں تک یہ پہنچاؤ: [نکل کھڑے ﮨﻮ ﺟﺎؤ ﮨﻠﻜﮯ ﭘﮭﻠﻜﮯ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﺑﮭﺮ ﻛﻢ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺑﮭﯽ، ﺍﻭﺭاللہ کی ﺭﺍﮦ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺎﻝ ﻭﺟﺎﻥ ﺳﮯ ﺟﮩﺎﺩ ﻛﺮﻭ، ﯾﮩﯽ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻟﺌﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ تمہیں ﻋﻠﻢ ﮨو تو]۔

پس تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے اور اپنی عورتوں اور بزرگوں کے ساتھ نکل کھڑی ہوتا کہ شر کے باقی بیج بھی اپنی زمین سے اکھاڑ پھینکو، کہ شجاعت تو محض چند گھڑی کا صبر ہے!

اے اہل مصر! سب کے سب نکل کھڑے ہو اور ہر غیرت مند تمہارے ساتھ ہواور روح القدس تمہاری مدد کرے (ارشاد باری تعالی ہے) [یقینا ہم اپنے رسولوں اور ایمان والوں کی مدد دنیا کی زندگی میں بھی کریں گے اور اس دن بھی جب گواہی دینے والے کھڑے ہوں گے]

نکل کھڑے ہو یہاں تک کہ مصر کے ہر گلی کوچے میں انسانوں کا سیلاب امڈ آ‏ئے۔نکل کھڑے ہواپنے اس حال کے خلاف۔

نکل کھڑے ہو تا کہ تم سب مل کر غداروں کی جماعت – حزب الوطنی – ملعون کا سامنا کرو۔ نکلو [تم ان سے جنگ کرواللہ تعالی انہیں تمہارے ہاتھوں عذاب دے گا، انہیں ذلیل و رسوا کرے گا، تمہیں ان پر مدد دے گا اور مسلمانوں کے کلیجے ٹھنڈے کرے گا ٭ اور ان کے دل کا غم و غصہ دور کرے گا اور اللہ جس کی طرف چاہتا ہے رحمت سے توجہ فرماتا ہے، اور اللہ علم والا حکمت والا ہے]

نکل کھڑے ہو سب کے سب کہ اعلی نصیبی نے تمہارے لئے عظیم شرف کی طرف جانے والا راستہ تیار کر دیا ہے۔

نکل کھڑے ہو کہ اللہ نے تمہیں اور ہر مظلوم کو کہا ہے: [تو فورا ہی ہماری مدد ان کے پاس آپہنچی، جسے ہم نے چاہا اسے نجات دی گئی اور ہمارا عذاب مجرموں کے گروہ سے واپس نہیں کیا جاتا]

نکل کھڑی ہو آج اے مصر، یوں کہ تمہارا ہر فرد نکلے تا کہ تم خیر پرشہادت دواوراس فتح کی علامتوں پر بھی (شہادت دو) جو تمہاری طرف تمہارے پاکباز بیٹوں اور جوانوں اور بزرگوں کے ذریعے جلدی سے بڑھ رہی ہے۔

اے مصر آج تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے حکم کے تحت اپنی لاٹھی اپنے کندھے پر اٹھا لو یہاں تک کہ تم آج ملعون حسنی کے گروہ کو ویران کر دواور ظالموں، مجرموں اور متکبروں کے گھمنڈ کو ذلیل و خوار کر کے رکھ دو۔

اے مصر آج پوری کی پوری نکل کھڑی ہواور اپنے بستروں کو چھوڑ دو تا کہ ان خیانت کاروں کے پنجوں اور خونخوار دانتوں سے خلاصی حاصل کر سکو۔

اور اے عرب کے رہنماؤ اور مسلمانوں کے بادشاہو، آج سارا مصر تمہیں سلیمان علیہ السلام کی اس پکار کے ساتھ بلا رہا ہے کہ: [میرے سامنے سرکشی نہ کرو اور مسلمان بن کر میرے پاس آ جاؤ]
اور اے صاحب فضیلت علمائے مصراور ازھر کے شیوخ صفوں میں آگے بڑھو، اپنے موقفوں اور بیانات سے اس تحریک کی رہنمائی کرو۔ منبروں پر سے اپنے کل کے جمعے کے خطبے ایسے نیزے اور تیر بنا دو جن سے تم ظالموں کے جگر چیر دو اور یہ بات ہم تم پر پہلے واضح کر چکے ہیں۔

آج تم اللہ کے خاطر کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے مت ڈرو اور تم اس شخص کے جانے کی شکل میں زوال کا آغاز دیکھ چکے ہو جس نے (ملک بھر میں صرف) ایک اذان کی بدعت رائج کی تھی۔ تم آج منبروں پر اللہ سے صداقت برتو تو اللہ تمہارے باقی تمام اعمال میں اورنسل و اولاد میں تمہارے ساتھ صداقت برتے گا کہ اللہ کے بعد تاریخ گواہ بن جاتی ہے [(انسان) منہ سے کوئی لفظ نکال نہیں پاتا مگر اس کے پاس نگہبان تیار ہے]

اور اے باغیو، مجرموں کے ستونوں میں سے جو باقی بچ گئے ہیں ان کو بھی اس صدائے عظیم سے ڈگمگا کر رکھ دواور اسے اپنا شعار بنا لو کہ آج اس دنیا کے ستونوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دو [اور اعلان کر دو کہ حق آ گیا اور باطل نابود ہو گیا، یقینا باطل تھا بھی نابود ہونے والا ] آزادی کے حصول کے اس باغیانہ میدان کو مسجد بن ڈالو۔

اور اے مصر کی فوج [کیا تم میں سے ایک بھی بھلا آدمی نہیں؟] اس بات سے بچو کہ تم ہماری نظروں میں اپنی آخری پہچان اکتوبر کی اپنی وہ عزت سے محرومی بنا لو جو تم نے اپنے بھائیوں اور بیٹوں، تمہارے مصر کے جگر گوشوں کی قیمت پر مجرموں کی اطاعت کرنے کی وجہ دیکھی [کہہ دیجیئے کہ حق آ گیا اور باطل نہ تو پہلے کچھ کر سکا ہے اور نہ کر سکے گا]

اور تمہارے بارے میں ہمارا یہی گمان ہے(گناہ کے کاموں میں اطاعت نہیں ہے بلکہ اطاعت نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ہے)، پورا مصر بلکہ پوری دنیا چاہتی ہے کہ تمہارا انجام فرعون کے ساتھ اس کڑک دار، خوفناک اور جھنجھوڑ ڈالنے والے عنوان کے تحت ہو [ إِنَّ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا كَانُوا خَاطِئِينَ"[کچھ شک نہیں کہ فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے ہی خطاکار]

ہمارے نزدیک تم اس سے افضل تر ہو کہ تمہارا انجام حبیب العادلی اور اس کے جیسوں کے ساتھ ہو جو پیٹھ پھیر کر بھاگ گئے [پس ہم نے انہیں گیا گزرا کر دیا اور پچھلوں کے لئے مثال بنا دی]

محاذ علمائے الازھر سے جاری شدہ
جمعرات ٣٠ صفر الخیر ١۴٣٢ھ
٣ فروری ٢٠١١ء

 
Urdu Sites (please remove all spaces when pasting into browser):
https://ansaarurdu.wordpress.com
http://malhamah. tk
http://muwahhideen. tk
http://ribat. tk
http://toj.hostoi.com/





__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___
 


بسم اللہ الرحمن الرحیم

http://ansaarurdu.files.wordpress.com/2010/12/minbarbannerurdu2a.gif?w=640

مصر میں موجودہ بغاوت میں شرکت کا شرعی حکم کیا ہے؟

سوال نمبر: ۴١۹۵
موضوع: جہاد اور اسکے احکام

جواب منجانب: منبر ﴿التوحید والجہاد﴾ کی شرعی کمیٹی

سوال: مصر میں ہونے والی موجودہ بغاوت ﴿۲۵ جنوری والی بغاوت﴾شرکت کا شرعی حکم کیا ہے؟ اس موضوع سے متعلق تمام معاملات کے بارے میں تفصیلی جواب درکار ہے۔
سائل: مسلم
میں

جواب: بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔۔۔ الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ علی نبیہ الکریم وعلی آلہ وصحبہ اجمعین ۔۔۔ وبعد:

میں نے ایک مقالے (حسني مبارک کے خلاف انقلاب) میں اس مسئلے کا شرعی حکم بیان کیا ہے۔ میں نے اس میں کہا کہ:

آج اسلامی ممالک میں جو ظلم وستم، سرکشی اور فسق وفجور ہو رہا ہے، یہ اس ظلم کے دائرے میں آتا ہے کہ جسے روکنے کی اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اجازت دی ہے۔ لہذا اللہ تعالی نے ایمان والوں کی صفت بیان کرتے ہوئے فرمایا:

ترجمہ: اور جب ان پر ظلم ﴿وزیادتی﴾ ہو تو وہ صرف بدلہ لے لیتے ہیں۔ ﴿الشوری ۳۹﴾

اور مظلوم کے ظلم کو روکنے اور ہٹانے کو جائز قرار دیتے ہوئے اللہ تعالی نے فرمایا:

ترجمہ: اور جو شخص اپنے مظلوم ہونے کے بعد ﴿برابر کا﴾ بدلہ لے لے، تو ایسے لوگوں پر ﴿الزام کا﴾ کوئی راستہ نہیں۔ ﴿الشوری ۴١﴾

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

اپنے مال کی خاطر لڑو، حتی کہ آپکو اپنا مال مل جائے یا تو قتل کردیا جائے اور آخرت کے شہیدوں میں سے ہوجائے۔ ﴿صحیح میں اسے امام احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے﴾

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جو اپنے حق کی وجہ سے قتل ہوا، وہ شہید ہے۔ ﴿اسے احمد نے ابن عباس سے روایت کیا ہے﴾

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جو اپنے مال کی وجہ سے قتل کیا گیا، وہ شہید ہے۔ ﴿اسے مسلم نے بیان کیا ہے﴾

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، آپ لوگ ضرور بضرور نیکی کا حکم کروگے اور ضرور بضرور برائی سے روکو گے اور ضرور بضرور ظالم کا ہاتھ پکڑو گے اور ضرور بضرور اسے حق پر مجبور کروگے، ورنہ اللہ تعالی ضرور بضرور تمہارے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت ڈال دے گا اور ضرور بضرور تم پر ایسے ہی لعنت کرے گا، جیسے لعنت کی۔ ﴿اسے طبرانی نے المعجم الکبیر میں اور بیہقی نے السنن میں بیان کیا ہے﴾

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ایسی امت کیسے مقدس ﴿عزت پاسکتی﴾ ہوسکتی ہے کہ جن کے طاقت ور سے ﴿جبر سے لیا ہوا حق﴾ انکے کمزور کو واپس نہ دلادیا جائے۔" ﴿اسے ابن حبان اور طبرانی نے روایت کیا ہے﴾

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جب تم دیکھو کہ میری امت ظالم سے اس حد تک ڈرے کہ اس سے یہ بھی نہ کہ سکے کہ تو ظالم ہے، تو ان سے مایوسی ہوجائے گی۔  ﴿اسے احمد اور البیہقی نے بیان کیا﴾۔

اور بیہقی نے اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ امام احمد نے فرمایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ:

اگر وہ ﴿امت مسلمہ﴾ ﴿ظالم کو ظالم﴾ کہنے سے بھی ڈر گئے اور اسے ﴿ظلم کرتے ہوئے﴾ چھوڑ دیا تو وہ اس شخص سے اس سے بھی زیادہ خوف زدہ ہوں گے کہ جو اس سے بڑھ کر قول وعمل میں ظالم ہے۔ اور وہ تو اپنی جانوں اور مال کے خوف سے مشرکوں سے جہاد نہ کرنے کے زیادہ قریب ہوں گے اور ایسا ہوا تو پھر ان سے مایوسی ہی ہوگی اور ان کا ہونا نہ ہونا برابر ہوا۔ ﴿شعب الایمان ۔۔ البیھقی ۔ٲ۔ھ﴾

اور یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ مصر میں حکمران نظام کو گرانا شاید بڑی سے بڑی جہادی تنظیموں کے لیئے مشکل ہوتا۔ لہذا اگر یہ مظاہرین اس نظام کو گرانے میں کامیاب ہوگئے، تو یہ اسلام اور مسلمانوں کے لیئے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔

اور مغربی ممالک کا اس نظام کے لیئے شدید ترین اہتمام اور اسکے گرنے کا خوف ظاہر ہوچکا ہے۔ اور امریکی حکومت موجودہ صورتحال کو بڑے اہتمام سے ملاحظہ کر رہی ہے۔ اور اس پر تبصرہ کرنے سے نہیں رکی، کیوںکہ یہ معاملہ اسکے داخلی معاملات سے تعلق رکھتا تھا۔ اس سے انکے اس پر اعتماد کی شدت کا پتہ چلتا ہے۔ اس لیئے وہ "البرادعی" کو چمکا رہے ﴿تیار کررہے﴾ ہیں۔ تاکہ وہ ان کا آئندہ کا آلہ کار ﴿ایجنٹ﴾ بنے۔ اسی طرح وہ "مبارک" کے عنقریب گرنے کا احساس کرتے ہوئے اس کے حاشیہ برداروں کو اقتدار پر جمانے کی کوشش میں ہیں۔ اور اگر اللہ کے حکم سے مصری نظام حکومت گر گیا، تو مغرب اپنے ایک اہم ایسے آلہ کار سے ہاتھ دھو بیٹھے گا کہ جس پر اسے بھروسہ تھا۔ اور اگر مصری نظام حکومت اللہ کے حکم سے گرگیا، تو امریکہ کو بہت سے ﴿سیاسی﴾ پتوں میں الجھن پیش آئے گی اور وہ اس علاقے کے عوام سے کسی نئے طریقے سے معاملات طے کرنے پر مجبور ہوگا اور اگر اللہ کے حکم سے مصری نظام حکومت گرگیا، تو عنقریب اسلامی دنیا کے حالات وظروف تبدیل ہوجائینگے۔ اور اگر مصری نظام اللہ کے حکم سے گرتا ہے، تو اس کے گرنے سے دوسرے کئی ﴿ملکوں کے﴾ نظام ﴿حکومتیں﴾ بھی گریں گیں۔ اور اگر مصری نطام ﴿حکومت﴾ اللہ کے حکم سے گرتا ہے، تو ہو سکتا ہے، ہوسکتا ہے کہ اس علاقے میں (٩/١١) جیسا کوئی بڑا زلزلہ آجائے۔ اگر مصری نظام اللہ کے حکم سے گرتا ہے, تو اس کا مطلب ہے کہ اسرائیل اپنے چوکیداروں میں سے ایک اہم پہرے دار کو کھو بیٹھے گا۔

لہذا یہ مسئلہ بڑا اہم اور جوہری اور بڑا حساس مسئلہ ہے، صرف مصر تک ہی نہیں بلکہ تمام عالم اسلام کے لیئے تو ہم اس وقت اسلامی تاریخ کے تاریخی لمحے اور فیصلہ کن مرحلے کے سامنے کھڑے ہیں۔ آج مصریوں کے لیئے یہ مسئلہ عزت وعظمت اور آزادی کو مغرب کے خادموں سے چھیننے کے مترادف ہے۔ اور آنے والے وقت میں مصر اپنے رب کی شریعت اور دین کے ساتھ اور امت مسلمہ کے ساتھ اپنے تعلق اور ارادے کو ثابت کرتا ہے اور یہی چیز مغرب کی خطرناک شکست ہے اور انکے آلہ کار نظام کا فقدان اور جو اس علاقے کے اہم ایجنٹ کا ہاتھ سے نکل جانے کا مطلب علاقے کے ملکوں کا ان کے ہاتھوں سے نکلنا ہے۔ اور "مبارک" کے حکومت میں قائم رہنے کی ان کی شدید خواہش اسی چیز کو ظاہر کرتی ہے اور اگر انکی طرف سے ملنے والی حمایت ومدد نہ ہوتی، تو وہ اب تک ان بڑے جم غفیر کے سامنے نہ ٹھہر سکتا کہ جو اس کے جانے پر اصرار کررہے ہیں اور اس کے وجود کو برداشت کرنے سے انکاری ہیں۔

بلاشبہ آج مصری بھائی اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور اسے گرانے کے عمل سے اپنے ملک، اسلام اور مسلمانوں کے لیئے بہت بڑی کامیابی کی راہ کھول رہے ہیں۔ لہذا آج وہ ایک عظیم کام میں ہیں۔ اور اگر آج بعض مجاہدین مصر میں ہوتے تو ان کا سب سے بہتر جہاد اس مبارک انقلاب میں شمولیت کرنا ہوتا اور اگر "مبارک" اور اسکے نظام کو تباہ کرنے کے لیئے ١۰ بلکہ ١۰۰ بہترین مجاہدین کا فدائی حملے میں شہید ہونے کے بارے میں مجھ سے سوال کیا جائے، تو میں اس میں کوئی حرج محسوس نہیں کروں گا کیونکہ اس میں اسلام، مسلمانوں کی مصلحت اور دین دشمنوں کی شکست ہے۔

اور ہم نے کتنی ہی تمنا کی ہے کہ ہم اپنے مصری بھائیوں کے ساتھ اس نظام کو گرانے میں شرکت کرتے، خواہ کچھ اقوال کے ذریعے ہی سہی۔ ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ اس طاغوت کے نظام کے خلاف مزاحمت میں ہونے والے شہیدوں کو قبول فرمائے اور یہ کہ ان کے خاندانوں کو صبر واستقامت اور اجر عطا فرمائے۔

بلاشبہ آج یہ مظاہرے کرنے والے جو لوگ سڑکوں پر نکلے ہیں اور یہ نعرے لگا رہے ہیں کہ "عوام اس نظام کو گرانا چاہتے ہیں۔" یہ لوگ حقیقت میں وہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ جہاں تک جہادی جماعتیں دو عشروں کی مدت میں پہنچی ہیں اور وہ ہے ان نطاموں ﴿جو کہ مغرب زدہ ہیں سے﴾ نجات کی ضرورت۔

اور آج عوام سڑکوں پر پولیس کے مقابلے کے لیئے نکلے ہیں، جس کا انتخاب مجاہدین نے دو عشروں سے کیا کہ پولیس کا مقابلہ کرنا اور اس کی گاڑیون کو جلانا اور اس کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا۔

ماضی کا یہ عرصہ مسلمانوں کی اکثریت کے لیئے یہ ثابت کرنے کے لیئے کافی تھا کہ مجاہدین نے جو ﴿حکام کے خلاف خروج کا﴾ راستہ اپنایا تھا، وہی درست تھا۔

شعر کا ترجمہ: جس چیز سے آپ ناواقف تھے، آنے والے دن اسے آپ کے لیئے ظاہر کردیں گے اور آپ کے لیئے خبریں خود بخود آئیں گیں۔

اس علم کے ساتھ کہ مصر میں موجود مجاہدین کی جماعتوں نے صراحت کے ساتھ کہا تھا کہ وہ صرف انکے خلاف دائرہ حیات تنگ ہونے کی وجہ سے نظام کے خلاف اٹھے ہیں اور اسی طرح عوام بھی دائرہ حیات تنگ ہونے کی وجہ سے ہی نکلے ہیں۔ اور دیکھیئے آج یہ نظام جب امن وامان میں ناکامی اور معاملات ہاتھ سے نکل جانے کے بعد پوری عوام کو ایسے آوارہ گروپ سے تشبیہ دے رہا ہے کہ جو قانون کے خلاف نکلا ہے بالکل اسی طرح جیسا کہ اس نے اس سے پہلے مجاہدین کے بارے میں کہا تھا کہ وہ تخریب کار دہشت گردوں کا گروپ ہے، جو قانون کے خلاف نکلا ہے۔

اور مجھے ان لوگوں سے سخت تعجب ہے کہ جو ان مظاہروں میں نکلنے سے ہچکچا رہے ہیں، جب یہ نظام اللہ کی شریعت کو بدلنے والے اور فساد بپا کرنے والے اور ایسے طاغوت ہیں کہ جن کے خلاف خروج اور تلوار سے لڑنا جائز ہے، جو ان گروہوں کے لائق ہے، جو اللہ تعالی کی شریعت سے منکر ہیں، تو کیا ان کے خلاف کسی اور طریقے کے ذریعے ﴿مظاہروں وغیرہ﴾ سے خروج شرعا جائز نہیں؟

اور اگر ہم یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم ان ﴿نظاموں﴾ کے خلاف خروج سے عاجز ہونے کی وجہ سے معذور ہیں، تو ہمیں یہ جان لینا چاہیئے کہ ہم ان کے خلاف مظاہرے نہ کرنے پر معذور نہیں کیونکہ یہ تو میسر ہیں اور مشکل یا نا ممکن کی وجہ سے میسر تو ساقط نہیں ہوتا۔

اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہمارے لیئے اللہ کے دین کے خلاف لڑنے والے حکمران کے خلاف اسلحے کی طاقت کے ساتھ تو خروج جائز ہو، مگر ہمارے لیئے اس سے حکمرانی سے استعفے کا محض مطالبہ جائز نہ ہو؟

افسوس کی بات یہ ہے کہ آج بعض سلفی منہج کے دعویدار امت کے ﴿بڑے﴾ مسائل میں اسی طرح کا منفی طریقہ اپنائے ہوئے ہیں، جو کہ جماعت تبلیغ کا منفی طریقہ ہے کہ جو اپنے کام کے طریقے میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گی، خواہ "کعبہ شریف" کو ایٹم بم سے ہدف بنالیا جائے۔ بلکہ اس سے بھی بڑے حادثے ہوچکے، مگر یہ جماعت حرکت میں نہیں آئی۔ مسلمان عورتوں کی عصمتوں پر حملے ہوئے ۔ مسلمان کی عزت کعبے کی عزت سے زیادہ بڑی ہے، لیکن اس جماعت نے پھر بھی حرکت نہ کی۔ اس طرح بعض سلفی منہج کے دعویدار آج امت مسلمہ کے تمام مسائل سے لاتعلق ہو کر رہے ہیں۔ اور انہیں سوائے اپنی کتابوں، وثائق اور مجلسوں کے علاوہ کسی چیز کی پرواہ نہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے غفلت کرتے ہیں کہ:

جو مسلمانوں کے مسائل کے لیئے فکر مند نہیں ہوتا، وہ ان میں سے نہیں۔

حالانکہ میرے تعجب میں بعض دین کے پابند نوجوانوں کی جرٲت اور امت اسلامیہ کے لیئے انکی اور انکے مسائل کے حل میں مددگار بننے سے مزید اضافہ ہوتا ہے۔ جبکہ بعض ایسے نوجوان بھی ہیں کہ جو دین کے بہترین طالب علم ہونے کے دعویدار ہیں، ان معاملات میں سر بھی نہیں اٹھاتے اور اگر کبھی کچھ بولیں یا کہیں تو لوگوں کو فتنے سے ڈرانا ہی ان کا کام ہے، گویا کہ وہ یہ جانتے ہی نہیں کہ لوگ تو فتنوں میں غرق ہوچکے ہیں۔

اور ان میں سے بعض ان نظاموں کے مخالفانہ مظاہروں کے خلاف یہ شور شرابہ کرتے ہیں کہ اگر آپ نے اس نظام کو گرادیا، تو آپ کو کوئی دوسرا لادین نظام بھی ملے گا کہ جو اللہ کی شریعت نافذ تو نہیں کرے گا۔

اس کا جواب یہ ہے کہ اس وقت ہم اس نظام کے خاتمے کی بات کر رہے ہیں اور یہ ایسا مقصد ہے کہ جس پر ہم اور پوری عوام متفق ہیں۔ لہزا ہمیں اسے حاصل کرنے کے لیئے ساتھ دینا چاہیئے اور اس نظام کے خاتمے کے بعد نئے ایسے نطام کی کوشش ممکن ہوسکتی ہے کہ جو اللہ کی شریعت کا نفاذ کرے۔ لہذا اس نظام کے خاتمے میں شرکت کرنے کا مطلب یہ تو نہیں کہ جو اس کے بعد اللہ کی شریعت کے مخالف نظام آئے وہ جائز ہے۔ لہذا مسئلہ شر کو کم کرنے اور جو بھلائی ممکن ہو اسے حاصل کرنے کا ہے۔ لوگ ظلم وجبر میں ہیں اور مظلوم ہیں۔ ہم پر واجب ہے کہ ان سے یہ ظلم دور کرنے میں عملی مدد کریں۔

جیلیں موحدوں سے بھری پڑی ہیں، ہم پر انہیں آزاد کرانے میں عملی حصہ لینا بھی واجب ہے اور تمام مسلمانوں پر دعائے قنوت اور اس طاغوت کے خاتمے کیلئے پیارے مصر سے نکلنے کی دعا کرنا واجب ہے۔

یا اللہ اسے ہلاک کر، اور اسکی نسل ختم کردے، یا اللہ اس کے خلاف مزاحمت کرنے والے غصیلے مسلمان نوجوانوں کے دلوں کو استقامت دے، یا اللہ شہیدوں کو قبول فرما اور انکی ماؤں اور بہنوں کو صبر اور سکون نصیب فرما، یا اللہ اس امت کے لیئے ایسی بھلائی کی راہ کھول کہ جس میں تیری اطاعت کرنے والوں کی عزت کی جائے اور تیری معصیت کرنے والوں کو ذلیل کیا جائے اور جس میں تیری شریعت کا حکم چلے۔

واللہ اعلم ۔۔۔ والحمد للہ رب العالمین ۔

جواب منجانب: الشیخ ابو المنذر الشنقیطی
عضو: شرعی کمیٹی

منبر التوحید والجہاد ویب سائٹ

 
Urdu Sites (please remove all spaces when pasting into browser):
https://ansaarurdu.wordpress.com
http://malhamah. tk
http://muwahhideen. tk
http://ribat. tk
http://toj.hostoi.com/





__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___
 

In the current crises (for US), Pakistan should now demand the release of Afia and all other Pakistanis held against all norms of decency in US jails...the whole nation is united, and while the apologists try their old technique of trying to spread fear, fear is in the ranks of the enemies of our country....this is yet another chance for our corrupt government to stand for the country....


__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___
 

how secret funds of information ministry are used among journalists?
watch apna gareban on saturday at 1005 pm on dawnnews.

--
Matiullah Jan
Cell: 0092-345-8555919
Cell: 0092-300-5278569

__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___

Dear Media Colleagues,

 

I regret for the delayed submission of the attached press release of census seminar chaired by the Honorable Prime Minister today at the Serena Hotel.

 

I would like to convey our deep gratitude and sincere appreciation for to those who attended the census seminar. It would be highly appreciated if you could kindly cover the story in your respective paper/news channel.

 

Kind regards

Muhammad Ajmal

UNFPA

Cell: 03005001724

 

Census 2011 to make a positive impact on policies and programmes
to improve peoples' lives

 

Islamabad, 10 February 2011: United Nations Population Fund (UNFPA) is actively supporting the Government of Pakistan in the implementation of the 2011 Census through financial and technical assistance aiming at building effective in-country capacity to produce high-quality and policy-relevant data needed for reporting into all the major development frameworks. A high-level inaugural seminar was organized on 10 February 2011 by the Statistics Division in collaboration with the UNFPA to mark the launch of the 2011 Census of Pakistan.

 

On this special occasion of the Census Inaugural Seminar, Mr. Timo Pakkala, the United Nations Resident Coordinator congratulated the Government of Pakistan for its decision to conduct the 6th Census of Population and Housing in 2011. The outcome of the 6th Population Census would serve as a critical reference point for national planning, and to ensure efficient and equitable distribution of government resources. "The data collected will also be crucial for measuring progress towards the achievement of national development targets, including the MDGs. Undoubtedly, reliable, disaggregated data is so crucial to progress. Reliable data can make a difference, and the key is to collect, analyze and disseminate data in a way that drives good policy making", said Mr. Pakkala.

 

Honorable Federal Minister of Finance, Dr. Abdul Hafeez Shaikh reiterated that the Population and Housing Census is an important national activity undertaken once in a decade. The successful implementation of census plan is only possible with close coordination and active support of the Federal Government Ministries/Departments as well as the provincial and district authorities. People should also participate in the census and other data collection efforts as data collected will help to improve their own lives.

 

Mr. Asif Bajwa, Federal Secretary of Statistics Division highlighted the various aspects of operational preparations for the forthcoming Census including some key challenges such as security and flood crisis etc., facing the Census. As a result of the 18th Amendment in the Constitution, many population and health programmes to be devolved to the provinces posing new challenges and opportunities. The 2011 Census will produce results shedding new light on the socioeconomic, demographic and spatial characteristics of the population at national, provincial, regional and district levels. This will help the Government in planning, designing and implementation of development projects. "The Government is fully committed to mobilize its resources and counts on partners' support. UNFPA's lead role in highlighting the importance of timely census and providing technical and financial resources for the Census has been commendable", said Mr. Asif Bajwa, Secretary of Statistics Division.

 

Honorable Syed Yousaf Raza Gilani, Prime Minister of the Islamic Republic of Pakistan impelled the importance of Population and Housing data in nation-building. He emphasized the need to share the accurate census information amongst the people living from the smallest village to the largest city for national economic development. "People must be aware of the utility of the census, especially in rural areas so that they can appreciate their role in national development. The Government of Pakistan has ensured gender equality in all walks of life to allow women to play their role in the socio-economic development of the society, said the Prime Minister. "He further called upon the Population Census Organization to furnish detailed and credible data on women during the current census round. All government ministries & departments and other stakeholders must extend their full support and cooperation in this important endeavor", reiterated the Prime Minister. Later, the Prime Minister launched the official logo of the 2011 Population and Housing Census of Pakistan.

 

------- xxx -------

 

The United Nations Population Fund is an international development agency that promotes the rights of every women, man and child to enjoy a life of health and equal opportunity. UNFPA supports countries in using population data for policies and programmes to reduce poverty and to ensure that every pregnancy is wanted, every birth is safe, every young person is free of HIV/AIDS, and every girl and women is treated with dignity and respect.

 

For more information:

 

Islamabad: Muhammad Ajmal, UNFPA, ajmal@unfpa.org, mobile 0300-5001724

Mr. Muhammad Akram Janjua, Population Census Organization, majanjua54@yahoo.com, mobile 0333-5152560

 

 

 

 



UNFPA Logo.jpgmedia advisory
 
 
Dear Media Colleagues,
 
You are cordially invited to the following:
 
What:              Seminar on the "Importance of Population Census 2011 and Pakistan's Development"
When:             10 February 2011 from 0900 hours to 1200 hours
Where:           Serena Hotel (Sheesh Mahal, Hall), Islamabad
 


Key Speakers/Participants:  Federal Minister for Finance and Economic Affairs, United Nations Resident Coordinator, High level federal and provincial government officials, researchers, demographers, development partners are expected to address the seminar.
 
Objectives of Seminar: The objective of the seminar is to highlight the importance of  the 2011 Population and Housing Census, especially  why data collection, data analysis, data dissemination and  a deep understanding of reliable, disaggregated data is so crucial to human development. The seminar has special relevance to Pakistan since about 60 other countries around the world have been busy in collecting data and counting people in their census rounds.
 
It would be highly appreciated if you could kindly participate and provide the necessary media coverage during this important initiative.
 
Best regards,
Muhammad Ajmal
 
 
 


UNFPA - because everyone counts.

 

Mr. Muhammad Ajmal

United Nations Population Fund

O: 92-51-8355742; Cell 0300-5001724

F: 92-51-8355966

http://www.unfpa.org.pk



UNFPA, the United Nations Population Fund, is an international development agency that promotes the right of every woman, man and child to enjoy a life of health and equal opportunity. UNFPA supports countries in using population data for policies and programmes to reduce poverty and to ensure that every pregnancy is wanted, every birth is safe, every young person is free of HIV/AIDS, and every girl and woman is treated with dignity and respect.


 



The information contained in this electronic message and any attachments is intended for specific individuals or entities, and may be confidential, proprietary or privileged. If you are not the intended recipient, please notify the sender immediately, delete this message and do not disclose, distribute or copy it to any third party or otherwise use this message. The content of this message does not necessarily reflect the official position of the World Food Programme. Electronic messages are not secure or error free and may contain viruses or may be delayed, and the sender is not liable for any of these occurrences. The sender reserves the right to monitor, record and retain electronic messages   
 
ISLAMABAD: Federal Ministries of Interior and Law are presently weighing the option to offer to the United States to provide legal defence lawyers team to Raymond Davis presently detained in Lahore for allegedly killing two citizens of Lahore. Sources told that U.S. Justice Department will be addressed by Pakistan's Embassy in Washington to provide legal defence team to Raymond Davis.
Federal Interior Ministry is also considering the option to invite U.S. investigators to probe into Lahore shoot-out. The proposal will be sent to the Foreign Office after its formal approval by the Prime Minister's Secretariat.
It is learnt that among other proposals this one too will be debated out at the All Parties Round Table Conference which President Zardari has planned to convene in near future.

------------------------------------

Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
Yahoo! Groups Links

<*> To reply to this message, go to:
http://groups.yahoo.com/group/Pakistan-Media/post?act=reply&messageNum=8384
Please do not reply to this message via email. More information here:
http://help.yahoo.com/help/us/groups/messages/messages-23.html

<*> Your email settings:
Individual Email | Traditional

<*> To change settings online go to:
http://groups.yahoo.com/group/Pakistan-Media/join
(Yahoo! ID required)

<*> To change settings via email:
Pakistan-Media-digest@yahoogroups.com
Pakistan-Media-fullfeatured@yahoogroups.com

<*> To visit your group on the web, go to:
http://groups.yahoo.com/group/Pakistan-Media/

<*> To unsubscribe from this group, send an email to:
Pakistan-Media-unsubscribe@yahoogroups.com

<*> Your use of Yahoo! Groups is subject to:
http://docs.yahoo.com/info/terms/

 

Assalam o Aleakum !
 
Attach find  ENews letter of Al Khidmat Welfare Society, Karachi for your perusal.
 
Wasalam
 
Faisal Badar
Media Department
Al-Khidmat Welfare Society Karachi
Tel # +92-21-111-503-504 Cell # +92-321-3897309


__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___

 

Meeting with Riaz Fatyana

****Hafiz Sajjad Qamar
*
*******0321-5569655*******

__._,_.___
Recent Activity:
Thanks for participating, Kindly suggest improvements.
Let us know:
If you want to receive individual emails,
Receive one mail with all activity in it,
Do not want to receive any mail at all.

Requests:
1)Please directly contact sender for personal/individual correspondence.
2)Try to discuss issues that will catch attention of many readers.
3)Please avoid sending messages in any language other than English
4)Avoid sending messages addressed to many recipients.
5)Do not send messages aimed at personal publicity.
6)Please do not send personal/other links unless necessary.
7)The Group is not obliged to publish printed news,
very short/long comments and objectionable material.
8)Every mail cannot be published; it will overload Mailboxes
of our valued members.

9)Try to Disagree Without Being Disagreeable, Unsympathetic and/or Unpleasant.

--
Regards,
Group Manager,
TARIQ KHATTAK

GSM 0300-9599007 and 0333-9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com

x==x==x==x==x==x

Please note that,
It is a common platform for journalists and all others who are interested in knowing about the issues that are sometimes not reported. This group favours philosophy of progress, reform and the protection of civil liberties. Please share and educate others. The owners and managers of this site do not necessarily agree with any of the information. It is an open forum; everyone is allowed to share anything. Mails sent by members and non-members are subject to approval. However, we are not responsible in any way for the contents of mails / opinion sent by members. We do not guarantee that the information will be completely accurate. (Nor can print and electronic media). If you find content on this site which you feel is inappropriate or inaccurate, incomplete, or useless you are most welcome to report it or contradict it.
Thanks a lot.
.

__,_._,___
Welcome to the largest Media Group of Pakistan. This group has been formed with an aim to bring journalist community closer so that they can effectively communicate and help each other by sharing their problems and issues.

It's a common platform for journalists, reporters, writers, sub-editors, editors, photo journalists, free lancers, photographers, videographers, proof-readers, publishers, producers, broadcasters, anchors, technicians, advertisers, public relations officials, copywriters, graphic/web designers, webmasters and all others related to any type of MEDIA.

Also, it may help foreign journalists seeking right people in Pakistan for any assignment. Your cooperation is requested.

Please avoid sending messages in Unicode (Urdu).
Avoid messages addressed to many others.
Do not send messages aimed at publicity only.
Please do not send personal/other links in your posts.
The Group is not obliged to publish every mail.

Thanks a lot,
Group Manager,

TARIQ KHATTAK

Tariqgulkhattak@gmail.com
Tariqgulkhattak@hotmail.com
Cell 0300—9599007
Cell 0333—9599007
+92-300-9599007 and +92-333-9599007


Your use of Yahoo! Groups is subject to http://docs.yahoo.com/info/terms/