پشاور{۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}صوبہ خیبر پختونخواہ کی اہم سیاسی شخصیت نے وزیر اعلی پنجاب سے خفیہ ملاقات کرنے والے خیبر پختونخواہ
پولیس کے اعلی افسر کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ھے، باخبر ذرائع نے بتایا کہ پشاور میں تعینات ڈی آئی جی اسپیشل برانچ پولیس محمد اشرف نور جنہوں نے گزشتہ دنوں لاھور جا کر اپنے قریبی دوست آئی جی پولیس حاجی جبیب الرحمان کے ہمراہ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کی اور انہیں اپنے ساتھ ھونے والی اے این پی حکومت کی ذیادتیوں کےبارے میں آگاہ کیا، محمد اشرف نور نے اے این پی حکومت کے خلاف اسپیشل برانچ پولیس کی کئی خفیہ و اھم دستاویزیمعلومات بھی شہباز شریف کو دیں اور وزیر اعلی پنجاب سے انہیں ڈی آئی جی راولپنڈی تعینات کرنے کی درخواست کی جس پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ڈی آئی جی اشرف نور کو جواب دیا کہ وہ اگر لیگی رہنما چوہدری نثار علی خان کو راضی کر لیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں جس کے بعد مذکورہ ڈی آئی جی اشرف نور نے راولپنڈی کی تحصیلچکری کا چکر بھی لگایا جہاں نثار علی خان کا گھر واقع ھے، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ڈی آئی جی کی ملاقات کا مقصد یہ تھا کہ انہیں ڈی آئی جی بننے کے بعد صوبے میں کسی رینج پر تعینات نہیں کیا گیا، جبکہ گریڈ اکیس میں ترقی پانے کے لیئے تین سال کی تعیناتی ضروری ھے، اشرف نور کے ناپسندیدہ اور غیر قانونی اقدام کا علم ھوتے ہی صوبے کی ایک اہم سیاسی شخصیت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ھوئے چیف سیکرٹری خیبر پی کے کو اس سلسلے میں کاروائی کرنے کا حکم دیا ھے، ذرائع نے مذید بتایا کہ اشرف نور کے آئی جی پولیس پنجاب حاجی جبیب الرحمان سے قریبی مراسم ھیں، مذکورہ ڈی آئی جی کے خلاف سرکاری گاڑیوں کے بے جا استعمال اور اسپیشل برانچ پولیس کے سیکرٹ فنڈ میں خورد برد کرنے پر تحقیقات بھی جاری ھیں، مذید انکشافات کی توقع ھے۔
__,_._,___
0 comments:
Post a Comment
Gujranwalafun@Aol.com
Gujranwala@windiowslive.com